پاکستان اور بھارت کے درمیان جوہری تنصیبات کی فہرستوں کا تبادلہ

Written by
Pakistan and India exchange nuclear installation lists.

پاکستان اور بھارت نے بدھ کے روز اپنے جوہری اثاثوں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا، جو ایک طویل مدتی معاہدے کا حصہ ہے جس کا مقصد ایک دوسرے کی جوہری تنصیبات پر حملوں کو روکنا ہے۔

اس معاہدے کا عنوان جوہری تنصیبات اور سہولیات پر حملوں کی ممانعت کا معاہدہ ہے، جو دسمبر 1988 میں طے پایا تھا۔ یہ معاہدہ دونوں ممالک کو پابند کرتا ہے کہ وہ ہر سال یکم جنوری کو اپنی جوہری تنصیبات کی تفصیلات کا تبادلہ کریں۔ یہ عمل 1992 سے ہر سال باقاعدگی سے جاری ہے۔

سرکاری میڈیا کے مطابق، پاکستان کی وزارت خارجہ نے اپنی فہرست اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے نمائندے کو فراہم کی، جبکہ بھارتی وزارت خارجہ نے اپنی فہرست نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے نمائندے کے حوالے کی۔

یہ تبادلہ ان دونوں جوہری ہتھیاروں سے لیس پڑوسیوں کے درمیان جاری کشیدگی کے درمیان ہوا، جو 1947 میں برطانوی راج سے آزادی کے بعد سے اب تک تین جنگیں لڑ چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر تنازع کشمیر پر ہوئی ہیں۔

دونوں ممالک پورے کشمیر پر دعویٰ کرتے ہیں لیکن اس کے مختلف حصوں پر کنٹرول رکھتے ہیں۔

دونوں ممالک کے تعلقات حالیہ دنوں میں اس وقت مزید خراب ہو گئے جب بھارت کی سپریم کورٹ نے بھارتی زیر انتظام کشمیر کی خصوصی حیثیت کی متنازعہ منسوخی کو برقرار رکھا۔ بھارت اور پاکستان نے بالترتیب 1974 اور 1988 میں اپنے پہلے جوہری تجربات کیے۔

Article Categories:
سیاست

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Shares